(ایجنسیز)
نیٹو کے اراکین شامی کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کیلے تیار ہیں اور اس تلفی کیلیے شامی تعاون کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ نیٹو فورسز کے امریکی و یورپی کمانڈ کے سربراہ ائیر فورس جنرل فلپ بریڈ لو نے یہ بات شامی سست رفتاری پر امریکی تشویش سامنے آنے کے بعد ''العربیہ'' سے کہی ہے۔
نیٹو جنرل کا کہنا ہے '' بین الاقوامی برادری، نیٹو اراکین اور امریکا کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کیلیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا '' ہم اس ایشو سے نمٹنے کیلیے ضروری تیاری کیے ہوئے ہیں۔ اس لیے ہم شام کی طرف سے طے شدہ ٹائم ٹیبل کے مطابق اور بروقت کیمیائی ہتھیاروں کیلیے فراہم کرنے حوصلہ افزائی کریں گے ، تاکہ ہم ٹاسک مکمل کر سکیں۔''
واضح رہے ان کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کا نظام الاوقات پچھلے سال طے کیا گیا تھا۔ اس نظام الاوقات کے مطابق 1300 میٹرک ٹن ٹاکزک کا ذخیرہ 31 دسمبر
2013 تک شام سے منتقل کیا جانا تھا۔ لیکن ناقص سکیورٹی انتظامات کی وجہ سے ایسا کرنا ممکن نہ ہوا تھا۔
اب تک اس خطرناک مواد کی صرف دو شپمنٹس شام سے منتقل ہو سکی ہیں۔ جنرل فلپ بریڈ لو نے زور دیا کہ '' ان ہتھیاروں کی منتقلی کیلیے کم وقت لگا چاہیے تاکہ ان کی موجودگی سے کم سے کم خطرہ ہو۔''
اس سے پہلے امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے شام کے صدر کو انتباہ کیا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کی تلفی کے سلسلے میں بین الاقوامی برادری سے کیے گئے معاہدے پورے نہ کیے تو انہیں مضمرات کا سامنا کرنا پڑے۔''
شام کے کیمیائی ہتھیاروں کے حوالے سے امریکا اور روس کے درمیان معاہدہ ماہ ستمبر میں ہوا تھا۔ بعدازاں سلامتی کونسل نے اس پر عمل کرنے کی منظور دی تھی۔ اب جان کیری نے بشارالاسد کو انتباہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام نے معاہدے پر عمل نہ کیا تو سلامتی کونسل کارروائی کا فیصلہ کرے